پیر, دسمبر 23, 2024
Google search engine
صفحہ اولادبدوسروں کو بھی سکون حاصل کرنے میں مدد کریں

دوسروں کو بھی سکون حاصل کرنے میں مدد کریں

مایوس کن مزاج کے حامل افراد ہر روز اپنے خیالات اور جذبات سے لڑتے ہوئے اپنی زندگی گزارتے ہیں۔

اگر انہیں نوکری کے عہدے کے لئے مسترد کر دیا جاتا ہے، تو وہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی نوکری کے لائق نہیں ہیں. وہ یہ سوچنا شروع کر دیتے ہیں کہ ہر کوئی انہیں احمق اور ناکارہ سمجھتا ہے، اور مایوسی انہیں نفسیاتی بے حرکتی میں پھنسا دیتی ہے۔ درحقیقت ہر کوئی اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی انکار کا تجربہ کرتا ہے، لیکن جب آپ کا ذہن کسی صورتحال کے منفی پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتا ہے، تو اندرونی سکون تلاش کرنا مشکل ہوجاتا ہے.

اندرونی سکون تلاش کرنے کی راہ میں پہلا قدم اپنے مقاصد کے بارے میں احتیاط سے سوچنا ہے۔ آپ کیا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور آپ کیا کر رہے ہیں جو آپ کو کامیاب بنائے گا؟ کیا آپ سچ مچ اپنے اہداف تک پہنچ سکتے ہیں، یا آپ ایسے اہداف مقرر کر رہے ہیں جو آپ کی پہنچ سے بہت دور ہیں؟ کیا آپ کا کوئی مقصد ہے؟

اپنی ترجیحات کو ترتیب دینے سے آپ کو ضرور سکون حاصل ہوگا کیونکہ ذہن میں بے ترتیبی کا نتیجہ آپ کی زندگی میں صرف افراتفری ہو سکتا ہے۔ آپ چھوٹے چھوٹے اہداف مقرر کرکے شروع کرسکتے ہیں جو آسانی سے حاصل کیے جاسکتے ہیں، اور پھر ناکامی پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے، آپ نے اپنے مقصد تک پہنچنے لئے ابھی تک جو کچھ بھی کیا ہے اسے دیکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کسی مقصد تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو اگلی بار بہتر کام کرنے کا طریقہ اس ناکامی سے سیکھیں۔ اپنی ناکامی کے بارے میں سوچنے میں اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

جب آپ اپنے بارے میں اچھا محسوس کرتے ہیں تو آپ کے لئے ذہنی سکون حاصل کرنا نہایت آسان ہوجاتا ہے۔ خوشی کے لئے سکون ضروری ہے. اگر آپ مسلسل اداس رہتے ہیں تو آپ ایک بہت بڑے بوجھ تلے رہ رہے ہیں جو آپ کو ایک ایسے مقام تک لا سکتا جہاں آپ مستقل اداسی، غم اور ذہنی تکلیف کے دلدل میں ڈوب سکتے ہیں۔ خود رحمی کی عادت صرف منفی سوچ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ یاد رکھیں، آپ زندگی میں انکار یا تکلیف کا سامنا کرنے والے واحد شخص نہیں ہیں. دوسرے لوگ آپ سے بھی بدتر حالت میں ہو سکتے ہیں۔ منفی سوچ رکھنے والے لوگ اندرونی سکون سے محروم ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ ہر چھوٹی چھوٹی ناکامی کو اپنے راستے کا روڑا بنا دیتے ہیں۔ وہ بغیر کسی حقیقی وجہ کے خود پر تنقید کرتے رہتے ہیں اور ایک ایسے راستے پر چل پڑتے ہیں جو صرف بدحالی کا باعث بنتا ہے۔

ہر ایک کی زندگی میں انکار اور ناکامی کے حادثات ہوتے رہتے ہیں، لہذا ہمارے لئے بہتر یہی ہے کہ اپنے انکار اور ناکامی کے حادثہ کو مثبت سوچ اور فکر میں تبدیل کردیں. اقدام کرنا آپ کو اندرونی سکون دے گا کیونکہ سرگرمی اور عمل آپ کو کسی صورتحال کے بارے میں زیادہ مثبت بناتے ہیں۔ مثبت مزاج اور رویوں کے نتیجے میں دماغ میں پرسکون حالتیں پیدا ہوتی ہیں۔ اگر آپ ہر وقت اپنے بارے میں برا محسوس کر رہے ہیں تو، آپ کو اس سلسلہ کو توڑنے اور اس عادت سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔ آپ اپنے دماغ کو زیادہ مثبت سوچنے کی تربیت دے سکتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو کام کرنا ہوگا اور کوشش کرنی ہوگی، لیکن یہ آپ کو اندرونی سکون عطا کرے گا، اور یہ آپ کے لئے ضرور فائدہ مند ثابت ہوگا۔

مطلوبہ الفاظ:

خود کی مدد، اندرونی سکون، خود آگاہی، مثبت سوچ اور فکر

متعلقہ مضامین

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

- Advertisment -
Google search engine

سب سے زیادہ پڑھے جانے والے

حالیہ کمنٹس