آپ گھر سے اپنی فیملی کے ساتھ باہر نکلے۔ گھر کی لائٹیں اور گیس بند کیا اور چیک بھی کر لیا۔ پھر باہر نکل کر خیال آیا شاید گیس یا بجلی بند نہیں کیا ہے۔ ایک بار پھر چیک کرلیا اور باہر آگئے۔ اب تھوڑی دیر کے بعد پھر یہی خوف یا خیال آپ کو ستانے لگتا ہے کہ پتہ نہیں گیس بند ہے یا نہیں، کہیں آگ نہ لگ جائے۔ آپ پریشان ہوتے ہیں، چاہتے ہیں کہ یہ خیالات آپ کو نہ آئیں، کیونکہ آپ نے چیک کرلیا تھا، پھر بھی خیالات ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لیتے اور ایک سیلاب کی مانند آپ پر چھائے چلے جاتے ہیں۔
یہی اجباری خیالات کا مرض ہے جسے طبی اصطلاح میں خبط اور اجبار کا مرض (OCD) بھی کہا جاتا ہے۔
خبط اور اجبار کا مرض(OCD) ایک نفسیاتی عارضہ ہے جس میں متواتر اور ناپسندیدہ خیالات، جنہیں وسوسے کہا جاتا ہے، اور متواتر جوابی عمل، جنہیں اضطرابی عمل کہا جاتا ہے، پایا جاتا ہے۔ یہ خیالات اور عمل انسانی زندگی میں شدید خلل ڈال سکتے ہیں، اور اس کی وجہ سے انسان کو شدید ذہنی اذیت ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطابق، یہ عارضہ دماغ میں کیمیائی عدم توازن سے متعلق ہے، خاص طور پر سیروٹونن (کیمیائی فارمولا: C₁₀H₁₂N₂O) کی سطح میں کمی کی وجہ سے.
آئیے کچھ اور مثالیں دیکھتے ہیں:
- آپ نے باہر جاتے وقت گھر کا دروازہ بند کیا، ایک بار اسے چیک کیا، یہ فطری ہے، لیکن بار بار اسے چیک کرتے رہنا اور راستہ بھر سوچتے رہنا کہ پتہ نہیں دروازہ بند ہے یا نہیں۔ پھر آپ پریشانی محسوس کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ خیالات نہ آئیں، لیکن پھر بھی یہ وسوسے رکتے نہیں اور اس کا سیلاب آپ کو ڈبونے لگتا ہے۔
- اسی طرح آپ دیکھیں گے کسی کو صفائی سے متعلق شبہہ ہوتا ہے۔ ایک بار ہاتھ دھلنے کے بعد بار بار دھوتے رہتے ہیں یہاں تک کہ ہاتھ زخمی ہوجاتا ہے۔
یہ ایک ایسا نفسیاتی مرض ہے جس میں وسوسے یا خبط (obsession) اور اجبار یا اضطرابی عمل (compulsion) دونوں پائے جاتے ہیں۔
وسوسے اور اضطرابی عمل
وسوسے وہ خیالات، تصورات یا جذباتی محرکات ہیں جو غیر ارادی طور پر ذہن میں آتے ہیں اور شدید اضطراب پیدا کرتے ہیں۔ یہ وسوسے صفائی، ترتیب، نقصان کا خوف، یا مذہبی یا اخلاقی خیالات سے متعلق ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب، اضطرابی عمل وہ متواتر عمل ہیں جو انسان ان وسوسوں کے باعث پیدا ہونے والے اضطراب کو کم کرنے کے لیے کرتا ہے، جیسے بار بار دروازہ یا گیس چیک کرنا۔.
اس سے کیسے نمٹا جائے؟
سب سے پہلے تو یہ کہ ابتدائی حالات میں اس کی جانکاری اور اضطرابی عمل پر کنٹرول کرنے سے کافی اچھے نتیجے آ سکتے ہیں۔ لیکن اگر کوشش کے باوجود پریشانی نہ رکے تو ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ ادراکی رویہ جاتی علاج (سی بی ٹی) خبط اور اجبار کے مرض (OCD) کے علاج میں اہمیت کا حامل ہے۔ یہ علاج وسوسوں کا سامنا کرتے ہوئے اضطرابی عمل سے گریز پر مبنی ہے، جس سے انسان وقت کے ساتھ ان خیالات سے منسلک اضطراب کو کم کر سکتا ہے۔ اس کے لئے ڈاکٹر یا نفسیاتی امراض کے ماہر اطباء سے ضرور رابطہ کریں۔ کسی غیر ماہر شخص سے علاج نہ کرائیں۔
وسوسے اور اضطرابی عمل کے ساتھ زندگی
خبط اور اجبار کے مرض (OCD) کے ساتھ زندگی گزارنا کافی مشکل ہے۔ اس مرض میں مبتلا شخص مسلسل چوکنا رہتا ہے، ان چیزوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جو اس کے وسوسوں کو جنم دے سکتی ہیں، اور عارضی سکون کی تلاش میں اضطرابی عمل میں مبتلا رہتا ہے۔ مگر یہ سکون ایک سراب ثابت ہوتا ہے، کیونکہ جتنے زیادہ اضطرابی عمل کیے جائیں گے، اتنی ہی ان پر انحصاریت بڑھتی جاتی ہے، اور اس طرح اضطراب اور بڑھ جاتا ہے۔
ہم خبط اور اجبار کے مرض (OCD) کو عقل ودل اور منطق واضطراب کے درمیان ایک جنگ کی مانند دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایک دعوت ہے کہ ہم خود سے اور دوسروں سے ہمدردی کریں، اور سمجھیں کہ ہر اضطرابی عمل کے پیچھے ایک گہری اندرونی اذیت پوشیدہ ہوتی ہے۔ سائنسی ترقی کی بدولت شفا کی امید برقرار ہے، اور مستقبل میں تحقیقات ہمیں زیادہ مؤثر علاج فراہم کر سکتی ہیں۔
لاہوت اردو ڈائجسٹ
سوشل میڈیا پر ہم سے جڑیں:
https://www.facebook.com/LaahootUrdu
https://x.com/LaaHoot
https://www.youtube.com/@LaahootTV
مزید جانکاری کے لئے پڑھیں:
- https://www.rcpsych.ac.uk/mental-health/translations/urdu/%D9%88%D8%B3%D9%88%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D8%B6%DB%81
- https://www.mayoclinic.org/diseases-conditions/obsessive-compulsive-disorder/symptoms-causes/syc-20354432